TAHREKE ISLAHE MASHRA

TAHREKE ISLAHE MASHRA
QURAN &HADEES &DUA

Sunday, July 3, 2011

:: DUA ::


اولاد کیلئے دُعا

...
ہمارے ہر دلعزیز اور پیارے شیخ صاحب کا سنایا ہوا یہ مختصر سا قصہ ہر ماں کیلئے ایک کھلا خط ہے۔
شیخ صاحب فرماتے ہیں کہ اے ماؤں، اپنے اولاد کے بارے میں اللہ سے ڈرتی رہو۔ چاہے کتنا ہی غصہ کیوں نہ ہو اُن کیلئے منہ سے خیر کے کلمے ہی نکالا کرو۔ اولاد کو لعن طعن، سب و شتم اور بد دعائیں دینے والی مائیں سُن لیں کہ والدین کی ہر ...دُعا و بد دُعا قبول کی جاتی ہے۔

یہ سب باتیں شیخ صاحب نے جمعہ کے خطبہ میں اپنے بچپن کی باتیں دہراتے ہوئے فرمائیں۔ شیخ صاحب فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ ایک لڑکا ہوا کرتا تھا، اپنے ہم عُمر لڑکوں کی طرح شرارتی اور چھوٹی موٹی غلطیاں کرنے والا۔ مگر ایک دن شاید غلطی اور شرارت ایسی کر بیٹھا کہ اُسکی ماں کو طیش آگیا، غصے سے بھری ماں نے لڑکے کو کہا (غصے سے بپھر جانے والی مائیں الفاظ پر غور کریں) لڑکے کی ماں نے کہا؛ چل بھاگ اِدھر سے، اللہ تجھے حرم شریف کا اِمام بنائے۔ یہ بات بتاتے ہوئے شیخ صاحب پھوٹ پھوٹ کر رو دیئے، ذرا ڈھارس بندھی تو رُندھی ہوئی آواز میں بولے؛ اے اُمت اِسلام، دیکھ لو وہ شرارتی لڑکا میں کھڑا ہوا ہوں تمہارے سامنے اِمام حرم عبدالرحمٰن السدیس۔

اللہ اَکبر، اگر وہ شرارتی لڑکا شیخ عبدالرحمٰن السدیس حفظہ اللہ صاحب بذاتِ خود ہو سکتے ہیں جو ماں کی دعا کی بدولت حرم شریف کے ہر دلعزیز اِمام بن کر عالم اِسلام میں دھڑکنے والے ہر دِل پر راج کر رہے ہیں!!! اِس طرح تو واقعی یہ مختصر سا قِصہ ہر ماں کیلئے ایک درسِ عبرت ہے ۔۔
( TAHREKE ISLAHE MASHRA )

Friday, July 1, 2011

;; 786 ;;


السلام علیکم

سوال۔

کیا بسم اللہ کی جگہ 786 استعمال کیا جا سکتا ہے؟
...
جواب۔

پہلی بات یہ کہ یہ طریقہ ہم کو قرآن و سنت سے کہیں بھی نہیں ملتا بلکہ اس کی کڑیاں کہیں اور جاکر ملتی ہیں مثلا ہندو مت مجوسی اور یہودیت میں اسلام کا اس سے کوئی واسطہ نہیں ہےاور ہم لوگ ہیں کہ بلا سوچے سمجھے جس نے جو بات کر دی اُس کی تقلید شروع کر دی اور میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ آپ میری باتوں کی بھی تحقیق کیجیئے گا۔اور اگر میں غلط ہوا تو ان شاء اللہ اپنی اصلاح کروں گا۔

بعض لوگ کہتے ہیں ہم اس لیے ایسا لکھتے ہیں کہ کہیں بسم اللہ کی بے ادبی نہ ہو جائے۔

میرا ان لوگوں سے پہلا سوال یہ ہے کہ بسم اللہ کے ادب کا لحاض نبی (صلی اللہ علیہ وسلم) اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سےزیادہ کوئی کر سکتا ہے؟

بلکل نہیں کر سکتا تو آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے جب غیر مسلموں کو دعوتی خط لکھے تو آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے پوری بسم اللہ ہی لکھی تھی نہ کہ آدھی اور نہ ہی اس کی جگہ کوئی اور الفاظ استعمال کیےتو ہمارے لیے سب سے بہترین طریقہ نبی (صلی اللہ علیہ وسلم) کی زندگی ہے نہ آج کے کسی بندے کا فہم یا بات، تو آج بھی ہم جب بھی کوئی تحریر لکھیں گے تو وہ بسم اللہ لکھ کر ہی شروع کریں گے نہ کہ786 لکھ کر، کیوں نہ وہ تحریر ہم کسی کافر کی طرف بھیج رہے ہوں۔ سنت سے ہم کو یہی ملتا ہے۔ قرآن مجید میں اللہ تعالٰی سلیمان علیہ السلام کا واقعہ بیان کرتے ہیں

قَالَتْ يَا أَيُّهَا الْمَلَأُ إِنِّي أُلْقِيَ إِلَيَّ كِتَابٌ كَرِيمٌ ﴿٢٩
إِنَّهُ مِن سُلَيْمَانَ وَإِنَّهُ بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ ﴿٣٠

(ملکہ نے) کہا: اے سردارو! میری طرف ایک نامۂ بزرگ ڈالا گیا ہے، (٢٩) بیشک وہ (خط) سلیمان (علیہ السلام) کی جانب سے (آیا) ہے اور وہ اللہ کے نام سے شروع (کیا گیا) ہے جو بے حد مہربان بڑا رحم فرمانے والا ہے، (٣٠)۔ سورۃ النمل

اس آیت سے بھی یہی ہم کو درس ملتا ہے کہ چاہے وہ خط کسی کافر کو بھی کیوں نہ لکھنا ہو پوری بسم اللہ لکھ کر ہی شروع کرنا چاہیے۔جو آجکل بسم اللہ کی جگہ 786 لکھا جا رہا ہے یہ غلط ہے۔ بعض لوگ بسم اللہ کی جگہ 786 تو لکھتے ہیں تو کیا کبھی انہوں نےالسلام علیکم کی جگہ اس کے اعداد لکھے ہیں؟ جو کہ یہ بنتے ہیں 222 یقینا کبھی کسی نے ایسا نہیں لکھا تو بسم اللہ کے ساتھ ہی یہ معاملہ کیوں کیا جاتا ہے؟دوسرا اس کا نقصان بھی بہت ہوتا ہے مثلا اگر ہم بسم اللہ لکھیں تو کیونکہ یہ قرآن کی آیت ہے اس لیے ہر لفظ پر 10 نیکیاں ملتی ہیں ٹوٹل اس میں 10 حروف بنتے ہیں تو نیکیاں 190 ملتی ہیں اور اگر ہم 786 لکھیں تو ایک تو ہم 190 نیکیوں سے محروم ہو گے اور دوسرا ایک ایسا عمل کر کے جو کہ قرآن و سنت کے خلاف ہے بدعت کے مرتکب بھی بن گے۔

میں سمجھتا ہوں کہ ایک عقل مند انسان اپنا اتنا نقصان نہیں کرنا چاہے گا۔

اب آتے ہیں علم الاعداد کی طرف وہاں ہم کو خطرناک سورتِ حال نظر آتی ہے کہ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کے 786 نہیں بلکہ 787 اعداد ہوتے ہیں اور ہرے کشنا کے 786 اعداد بنتے ہیں تفصیلات حسبِ ذیل ہیں۔

ب س م ا ل ل ہ = بسم اللہ

2+60+40+1+30+30+5 = 168

ا ل ر ح م ا ن = الرحمٰن

1+30+200+8+40+1+50 = 330

ا ل ر ح ی م = الرحیم

1+30+200+8+10+40 = 289

168+330+289 = 787

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کا مجموعی نمبر 787 ہوتا ہے جبکہ ''ہری کرشنا'' اور روی شنکرکا مجموعی نمبر 786 ہوتا ہے تفصیلات حسب ذیل ہیں:

ہ ر ی ک ر ش ن ا = ہری کرشنا

5+200+10+20+200+300+50+1 = 786

ر و ی ش ن ک ر = روی شنکر

200+6+10+300+50+20+200 = 786

بالفرض اگر مان بھی لیا جائے کہ بسم اللہ الرحمن الرحیم کے اعداد 786 ہی ہیں جیساکہ بہت سارے لوگوں کا اس پر اصرار ہے تو اب 786 نمبر لکھ کر ہندو ''ہری کرشنا''پڑھ لیں گے اور مسلمان بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ لیں گے،اس طرح اور بھی کئی الفاظ بنتے ہوں گے جبکہ بسم اللہ کا اور کوئی بھی معنی نہیں بنتا تو اس سے معلوم ہوا کہ 786 لکھنے سے بہت سی قباحتیں پیدا ہو جاتی ہیں۔

علم الاعداد ایک وسیع علم ہے اس میں کائنات کے کئی معاملات سے بحث کی جاتی ہے اسی طرح اس علم کا ایک کھلا چیلنج قرآن کریم بھی ہے جو اس علم پر پوری اترتی ہے اور اس کی سچائی کو ببانگ دہل سچا ثابت کرتی ہے ۔

اگر اس طرح کے اعداد بنتے بھی ہیں تو اسے قرآن کی عظیم آیات کی جگہ استعمال کرنا غلط ہے اور باقی اللہ سب بہتر جاننے والا ہے کہ کون غلط ہے اور درست

اللہ ہم سب کو گمراہیوں سے بچائے اور سیدھےراستے پر چلنے کی توفیق عطافرمائے آمین یارب العالمین